wo Larki hai Gulab ki kahani lagti hai


شاعر: رانا

وہ لڑکی ہے گلابوں کی کہانی لگتی ہے
خوشبو میں ڈھلی کوئی نشانی لگتی ہے

ہر بات میں نرمی، ہر نظر میں کاجل ہے
چاندنی رات کی زندہ کہانی لگتی ہے

جب مسکراتی ہے تو موسم بدل جاتا ہے
جیسے بارش کے بعد یہ روانی لگتی ہے

دل کے صحرا میں بہار آئی اُسی دم سے
جب سے وہ دیکھی ہے، زندگانی لگتی ہے

لب اُس کے مثلِ شِہد، باتیں خوابوں سی
محفل میں بھی وہ کتنی نِرالی لگتی ہے

اس کی خاموشی میں بھی صدا ہے "رانا"
جیسے ساز پہ کوئی روانی لگتی ہے