غزل
شاعر: رانا
دل کی دھڑکنوں میں بسا ہوا ہے کوئی
میری خامشی میں کہہ گیا ہے کوئی
یاد کی مہک ہے ہر نظر کی فضا میں
جیسے خواب سا مجھے دکھا گیا ہے کوئی
رات بھر جاگتے ہیں تیری آس میں ہم
نیند سے بھی اب خفا ہوا ہے کوئی
چپ کی چادر میں لپٹی ہوئی یہ تڑپ
راز دل کا پھر سے پا گیا ہے کوئی
میرے لفظوں میں جو سچائی سی ہے
یوں لگے، رانا کو لکھ گیا ہے کوئی
دل کی دھڑکنوں میں بسا ہوا ہے کوئی